صبح و شام کے اذکار

میں نے صبح و شام آیت الکرسی پڑھی: أعوذ بالله من الشيطان الرجيم {اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْـحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَهُ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ} ترجمہ: اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں جو زنده اور سب کا تھامنے واﻻ ہے، جسے نہ اونگھ آئے نہ نیند، اس کی ملکیت میں زمین اور آسمانوں کی تمام چیزیں ہیں۔ کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے سامنے شفاعت کرسکے، وه جانتا ہے جو ان کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وه اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرسکتے مگر جتنا وه چاہے، اس کی کرسی کی وسعت نے زمین و آسمان کو گھیر رکھا ہے اور اللہ تعالیٰ ان کی حفاظت سے نہ تھکتا اور نہ اکتاتا ہے، وه تو بہت بلند اور بہت بڑا ہے۔

* میں نے صبح اور شام تین بار سورہ اخلاص اور معوذتین پڑھی بسم الله الرحمن الرحيم {قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ * اللهُ الصَّمَدُ * لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ * وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ}. آپ کہہ دیجئے کہ وه اللہ تعالیٰ ایک (ہی) ہے، اللہ تعالیٰ بے نیاز ہے،نہ اس سے کوئی پیدا ہوا نہ وه کسی سے پیدا ہوا، اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔

بسم الله الرحمن الرحيم{قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ* مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ * وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ * وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ * وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ }. آپ کہہ دیجئے! کہ میں صبح کے رب کی پناه میں آتا ہوں ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ہے، اور اندھیری رات کی تاریکی کے شر سے جب اس کا اندھیرا پھیل جائے، اور گره (لگا کر ان) میں پھونکنے والیوں کے شر سے (بھی)، اور حسد کرنے والے کی برائی سے بھی جب وه حسد کرے۔

بسم الله الرحمن الرحيم {قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ * مَلِكِ النَّاسِ * إِلَهِ النَّاسِ * مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْـخَنَّاسِ * الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ * مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ} آپ کہہ دیجئے! کہ میں لوگوں کے پروردگار کی پناه میں آتا ہوں، لوگوں کے مالک کی، (اور) لوگوں کے معبود کی (پناه میں)، وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے کے شر سے، جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے، (خواه) وه جن میں سے ہو یا انسان میں سے۔

"أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ المُلْكُ للهِ (اور شام میں کہے:أمسينا وأمسی الملك لله..) وَالْـحَمْــــدُ للهِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ وَحْـــدَهُ لاَ شَرِيْكَ لَهُ، لَهُ الـْمُلْكُ وَلَهُ الْـحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ، رَبِّ أَسْأَلُكَ خَيْرَ مَا فِي هَذَا الْيَومِ وَخَيْرَ مَا بَعْدَهُ، وَأعوذ بِكَ من شَرِّ مَا فِي هَذَا الْيَومِ وَشَرِّ مَا بَعْدَهُ، رَبِّ أَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ، وَسُوءِ الْكِبَرِ، رَبِّ أَعُوذُ بِكَ مَنْ عَذَابٍ فِي النَّار وَعَذَابٍ فِي الْقَبْرِ". ہم نے صبح کى اور سارى بادشاہت کے لیے ہے،( ہم نے شام کى اور سارى بادشاہت اللہ کے لیے ہے) سب حمد اللہ کے لیے ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں،ساری بادشاہت اسی کی ہے، ساری تعریف بھی اسی کو سزاوار ہے، وہی ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والا ہے۔ اے میرے پروردگار! جو کچھ اس دن میں ہے اور جو اس کے بعد ہے، میں تجھ سے اس کی بھلائی کا طلبگار ہوں اور جو کچھ اس دن میں ہے اور جو اس کے بعد ہے اس کی برائی سے میں تیری پناہ میں آتا ہوں۔ اے میرے پروردگار! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کسل مندی سے اور بڑھاپے کی خرابی سے۔ اے میرے پروردگار! میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں جہنم میں کسی بھی قسم کے عذاب سے اور قبر میں کسی بھی قسم کے عذاب سے۔

"اللَّهُمَ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ وَإِلِيْكَ النُّشُورُ" اے اللہ! ہم نے تیرے (فضل کے) ساتھ صبح کی اور تیرے (فضل کے) ساتھ شام کی۔ تیرے ہی فضل سے زندہ رہتے اور تیرے ہی نام پر مرتے ہیں اور تیری ہی طرف اٹھ کر جانا ہے۔“ اور شام کے وقت یہ کلمات کہے: اللهم بك أمسينا، وبك أصبحنا وبك نحيا، وبك نموت وإليك المصير. ”اے اللہ! ہم نے تیرے ہی (فضل کے) ساتھ شام کی اور تیرے ہی (فضل کے) ساتھ صبح کی،ہم تیرے ہی فضل سے زندہ رہتےاور تیرے ہی نام پر مرتے ہیں اور تیری ہی طرف اٹھنا ہے۔“

"اللّهُمَّ إِنِّي أَصْبَحتُ (وفي المساء يقول :اللهم إني أمسيت ..) أُشْهِدُكَ وَأُشْهِدُ حَمَلَة عَرْشِكَ، وَمَلاَئِكَتَكَ وَجَمِيْعَ خَلْقِكَ، أَنَّكَ أَنتَ اللهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ وَحْدَكَ لاَ شَرِيْكَ لَكَ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُكَ وَرَسُولُك"۔ "اے اللہ! میں نے صبح کی (اور شام میں کہے: اے اللہ میں نے شام کی..)میں تجھے اور تیرے حاملین عرش اور دیگر فرشتوں اور تمام مخلوقات کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ تو ہی اللہ ہے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، تو اکیلا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں" حدیث میں ہے: جو شخص صبح یا شام کے وقت یہ دعا چار بار پڑھےگا تو اللہ تعالیٰ اسے جہنم کی آگ سے آزاد فرما دے گا۔

* "اللَّهُمَّ مَا أَصْبَحَ بِي (وفي المساء يقول :اللهم ما أمسى بي ..) مِنْ نَعْمَةٍ أَوْ بَأَحَـدٍ مِنْ خَلْـقِـكَ فَمِـنْـكَ وَحْـدَكَ لاَ شَرِيْكَ لَكَ، فَلَكَ الْحَمْدُ وَلَكَ الشُّكْرُ". اے اللہ! مجھے جو بھی نعمت صبح کو حاصل ہوئی( اور شام میں کہے: اے اللہ! مجھے جو بھی نعمت شام کو حاصل ہوئی) یا تیری کسی بھی مخلوق کو حاصل ہوئی وہ تیرے اکیلے ہی کی طرف سے ہے۔ تیرا کوئی شریک نہیں۔ پس تیری ہی حمد ہے اور تیرا ہی شکر ہے“ حدیث میں ہے: جس نے صبح کے وقت یہ کہا تو اس نے اپنے اس دن کا شکر ادا کر لیا اور جس نے شام کے وقت اسی طرح کہہ لیا، تو اس نے اپنی اس رات کا شکر ادا کر لیا۔

"اللَّهُمَ أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ وَأَبُوءُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ". اے اللہ! تو میرا رب ہے،تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا، اور میں تیرا بندہ ہوں، میں حتی الامکان تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں، میں ان کرتوتوں کے شر سے تیری پناہ لیتا ہوں جو میں نے کیے ہیں۔ تیری جو نعمتیں مجھ پر ہیں میں ان کا اقرار کرتا ہوں اور میں اپنے گناہوں کا بھی اعتراف کرتا ہوں، میری مغفرت کر دے۔ بلاشبہ تیرے سوا کوئی بھی گناہ معاف کرنے والا نہیں۔“ حدیث میں ہے: ”جس نے اس استغفار پر یقین رکھتے ہوئے دل کی گہرائی سے اسے شام کے وقت پڑھا پھر اسی رات اس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے اور جس نے اس استغفار پر یقین رکھتے ہوئے صبح کے وقت پڑھ لیا، پھر اسی دن اس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے۔“۔

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكُفْرِ والْفَقْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ" اے اللہ میں کفر اور فقر سے تیرى کی پناہ میں آتاہوں ،اے اللہ میں عذاب قبر سے تیرى کی پناہ میں آتاہوں ،تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے ۔

"اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَدَنيِ، اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي سِمْعِي، اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَصَرِي، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَاے اللہ مجھے اپنے بدن میں عافیت عطا فرما ،اے اللہ مجھے اپنی سماعت میں عافیت عطا فرما، اے اللہ مجھے اپنی بصارت میں عافیت عطا فرما،تیرے علاوہ کوئی اور معبودبرحق نہیں ہے(تین بار)۔

* "حَسْبِي اللهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ العَظِيم"۔ "میرے لیے اللہ ہی کافی ہے، اس کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں، میں نے اسی پر توکل کیا اور وہ عرش عظیم کا مالک ہے" حدیث میں ہے: جس نے صبح اور شام کے وقت سات بار یہ کہہ لیا اﷲتعالیٰ دنیا و آخرت کی اس کی تمام پریشانیوں سے اسے بچائے گا ۔

* "اللَّهُمَّ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالْشَّهَادَةِ فَاطِرَ السَّموَاتِ والأَرْضِ، رَبَّ كُلِّ شَيءٍ وَمَلِيكَهُ، أَشْهَدُ أَنْ لاَّ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ أَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِي وَمِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ وَشِرْكِهِ، وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلَى نَفْسِي سُوءًا، أَوْ أَجُرَّهُ إِلى مُسْلِم". اے اللہ! پوشیدہ اور ظاہر سب کچھ جاننے والے، اے آسمان و زمین کو پیدا کرنے والے، ہر چیز کے پالنہار اور مالک! میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ تیرے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں ، میں اپنی ذات کے شر، شیطان کے شر اور اس کے شرک سے، خود اپنی جان پر کسی گناہ کا بوجھ لادنے سے یا کسی مسلمان کو اس میں کھینچ کر مبتلا کرنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔

"اللَّهُمَّ إِنِّي أَسألُكَ الْعَفْوَ والْعَافِيةَ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسألُكَ الْعَفْوَ وَالَعَافِيَةَ: فِي دِيْنِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِيْ، وَمَالِي، اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي، اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بِينَ يَدَيَّ وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوْذُ بِعَظَمَتِكَ أَن أُغْتَالَ مِن تَحْتِي". یا اللہ! میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ یا اللہ! میں تجھ سے معافی کا اور دین و دنیا میں اہل و عیال اور مال واسباب میں عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ یا اللہ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور میرے خوف سے مجھے امن دے۔ اور میری حفاظت فرما میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میرے دائیں سے، میرے بائیں سے اور میرے اوپر سے، اور میں اس بات سے بھی تیری پناہ میں آتا ہوں کہ مجھے نیچے سے اچانک مار دیا جائے۔

* "بِسْمِ اللهِ الَّذِي لاَ يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيءٌ فِي الأَرْضِ وَلاَ فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّميْعُ الْعَلِيمُ" ۔ "اللہ کے نام سے ، وہ ذات کہ اس کا نام لینے سے کوئی چیز زمین میں ہو یا آسمان میں؛ نقصان نہیں دے سکتی اور وہی سننے والا اور جاننے والا ہے" حدیث میں ہے: جو اسے صبح و شام تین بار پڑھے اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

* "رَضَيتُ بِاللهِ رَبًّا، وَ بِالإِسْلاَمِ دِيْنًا، وَبِمُحَمَّدٍ ﷺ نَبِيًا" (تین بار)۔ "میں اللہ کو رب مان کر، اسلام کو دین مان کر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نبی مان کر راضی ہوں" حدیث میں ہے:جس نے اس کو صبح و شام تین بار پڑھا تو اللہ پر یہ حق ہے کہ قیامت کے دن اسے خوش کردے۔

* "يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ أَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ وَلاَ تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَين". اے ہمیشہ سے زندہ ذات! اے ہر چیز کو قائم رکھنے والی ذات! میں تجھ سے تیری ہی رحمت کا واسطہ دے کر مدد طلب کرتا ہوں، میرے سارے معاملات سدھار دے، اور مجھے آنکھ جھپکنے کے برابر بھی میرے اپنے سپرد مت فرما۔

"أَصْبَحْنَا وَأَصْبحَ الْمُلْكُ للهِ رَبِّ الْعَالَمَيْن، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ هَذَا الْيَوْمِ : فَتْحَهُ، وَنَصْرَهُ، وَنُورَهُ، وَبَرَكتَهُ، وَهُدَاهُ، وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِيْهِ وَشَرِّ مَا بَعْدَهُ – ہم نے صبح کی اور اﷲ رب العالمین کے لیے تمام بادشاہت ہے ، اے اﷲ ! میں تجھ سے اس دن کی خیر، کامیابی، مدد ، نور ، برکت اور ہدایت کا سوال کرتا ہوں اور اس شر سے جو اس میں ہے اورجو اس کے بعد ہے تیری پناہ چاہتا ہوں “ اور جب شام ہو تو کہے: أمسينا وأمسى الملك لله رب العالمين اللهم إني أسألك خير هذه الليلة: فتحها، ونصرها، ونورها، وبركتها، وهداها، وأعوذ بك من شر ما فيها وشر ما بعدها" ہم نے شام کی اور اﷲ رب العالمین کے ملک نے بھی شام کی۔ اے ﷲ! میں تجھ سے اس رات کی خیر، کامیابی، مدد، نور، برکت اور ہدایت کا سوال کرتا ہوں اور اس شر سے جو اس میں ہے اورجو اس کے بعد ہے تیری پناہ چاہتا ہوں۔

* "أَصْبَحْــنَا (وإذا أمسى قال: أمسينا..). عَلَى فِطْــرَةِ الإِسْلاَمِ وَعَلَى كَلِمَةِ الإِخْلاَصِ، وَعَلَى دِينِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ ﷺ ، وَعَلَى مِلّةِ أَبِينَا إِبْرَاهِيمَ حَنِيْفًا مُسْلِماً وَمَا كَانَ مِنَ الْـمُشْرِكِين". ہم نےصبح کی (اور شام کے وقت کہے:ہم نے شام کی ..)فطرت اسلام پر، کلمۂ اخلاص پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر ، اوراپنے جد امجد حضرت ابراہیم کی ملت پر جو سب سے یکسو ہوگئے تھے، مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے ۔

"سُبْحَانَ الله وَبِحَمْدِهِ: عَدَدَ خَلْقِهِ، وَرِضَا نَفْسِهِ، وَزِنَةَ عَرْشِهِ، وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ" (صبح کے وقت تین بار). پاکیزگی ہے اللہ کی اور اس کی تعریف کے ساتھ، جتنی اس کی مخلوق کی تعداد ہے اور جتنی اس کو پسند ہے اور جتنا اس کے عرش کا وزن ہے اور جتنی اس کے کلمات کی سیاہی ہے۔۔

* "سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ"۔ "پاکیزگی ہے اللہ کی اور اس کی تعریف کے ساتھ" حدیث میں ہے: جس نے ایک دن میں سو مرتبہ یہ کہا اس کے تمام گناہ مٹا دیے جاتے ہیں خواہ سمندر کے جھاگ کی مانند ہوں۔

* "لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيْكَ لَهُ، لَهُ الـْمُلْكُ وَلهُ الْـحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير" اللہ کے سواکوئی معبود برحق نہیں، وہ وحدہ لاشریک ہے۔ بادشاہت اسی کی ہے اور ہر قسم کی تعریف بھی اسی کے لیے ہے۔ اور وہ ہرچیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔‘‘ حدیث میں ہے: جس نے اس ذکر کو دن میں سو بار پڑھااسے دس غلاموں کو آزاد کرنے کا ثواب دیاجائے گا، سونیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی اور سو گناہ اس سے مٹا دیے جائیں گے، وہ شخص سارا دن شام تک شیطان سے محفوظ رہے گا، کوئی شخص اس سے بہتر عمل نہیں لے کر آئے گا، البتہ وہ شخص جو اس سے زیادہ عمل کرے(اسے زیادہ ثواب ملے گا)‘‘۔