عمرہ کا طریقہ

میقات سے احرام باندھنا:
• عمرہ کرنے والا اپنے ملک کے میقات سے یا جہاں سے گزر رہا ہے وہاں کے میقات سے احرام باندھےگا( آدمی ایک سفید تہبند اور ایک سفید چادر پہنے گااور خاتون اپنی مرضی کے مطابق ڈھانپنے والا لباس پہنے گی)
• اپنے دل سے عمرہ کی نیت کرے گا اور کہے گا: لبیک اللھم عمرۃ
• اگر احرام باندھنے والے کو اندیشہ ہو کہ وہ مرض یا کسی اور وجہ سے عمرہ نہیں کرے پائے گا تو اس کے لیے مشروع ہے کہ وہ احرام باندھتے وقت کہے : اگر مجھے کسی رکاوٹ نے روک لیا تو میں وہیں سے حلال ہوجاؤں گا جہاں میں روکا جاؤں گا۔
• تلبیہ میں یہ پڑھنا مشروع ہے : لبیک اللھم لبیک ، لبیک لا شریک لک لبیک، ان الحمد و النعمۃ لک و الملک لاشریک لک۔

 حرم پہنچنا اور طواف کا آغاز:
• حرم میں داخل ہوگا اور طواف شروع کرتے وقت تلبیہ پڑھنا چھوڑ دے گا۔ یہ ضروری ہے کہ وہ باوضو ہو ۔
• کعبے کا سات چکر لگائے گا حجر اسود سے شروع کرےگا اور حجر اسود پر ہی ختم کرےگا، طواف کے درمیان کعبہ کو اپنے بائيں رکھےگا۔
• شروعاتی تین چکروں میں صرف مردوں کے لیے رمل یعنی چھوٹے چھوٹے قدموں سے تیز چلنا مستحب ہے ۔
• آدمی کے لیے مستحب ہے کہ وہ طواف قدوم کے تمام چکروں میں اضطباع کرے یعنی اپنے دائیں مونڈھے کو کھولے رکھے اور بائیں کندھے کو ڈھکا رکھے) 
• دو رکعت نماز ، اگر آسان ہو تو مقام ابراہیم کے پیچھے پڑھے ۔ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ اور سورہ الکافرون پڑھے اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ اور سورہ اخلاص پڑھے۔

صف اور مروہ کے بیچ سعی:

• صفا سےآغاز کرے اور یہ پڑھے: ان الصفا و المروۃ من شعائر اللہ۔ یہ مستحب ہے کہ وہ باوضوء ہو ۔
• پھر اس کے لیے مستحب ہے کہ قبلے کا رخ کے ، اللہ کی حمد بیان کرے ، اس کی تکبیرکرے اور کہے : "لا إله إلا الله والله أكبر، لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير، لا إله إلا الله وحده أنجز وعده ونصر عبده وهزم الأحزاب وحده" پھر جو میسر ہو ہاتھ اٹھا کر دعا کرے۔
• اس ذکر اور دعا کو تین مرتبہ دہرائے
• صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگائے ۔ جانا ایک چکر اورلوٹ کر آنا ایک چکر ۔ صفا سے شروع کرے گا مروہ پر ختم کرےگا۔
• ہر چکر میں مرد دونوں سبز روشنیوں کے درمیان دوڑیں گے

بال مونڈانا یا کٹوانا:
• سعی کے بعد ، عمرہ کرنے والا اپنے پورے سر کو منڈواکر حلال ہوجائے گا اور منڈوانا افضل ہے یا بال کٹوا کر حلال ہوجائےگا
• عورت اپنے سارے بال اکٹھا کرےگی اور انگلی کے ایک پورکے برابرکاٹ لے گی۔

احرام سے حلال ہونا:
• بال منڈوانے یا کٹوانے کے بعد عمرہ پورا ہوجائےگا اور اس کے لیے ہر وہ چيز حلال ہوجائے گی جو احرام کی وجہ سے ممنوع تھی ۔

احرام کی ممنوعات:

• جسم کے کسی حصے سے بال ختم کرنا
• ناخن تراشنا
• احرام کی نیت کے بعد خوشبو استعمال کرنا چاہے کپڑے پر یا جسم پر
• خشکی کا شکارمارنا یا اس کے شکار کرنے میں شریک ہونا
• نکاح کرنا ( اپنی شادی یا کسی اور کا نکاح پڑھانا)
• شہوت کے ساتھ بیوی سےمباشرت کرنا(بوسہ لینا یا چھونا وغیرہ)
• مجامعت( یہ سخت ترین ممانعت ،اگر تحلل اول سے پہلےہو تو عبادت فاسد ہوجاتی ہے )
• جسم پر سلا ہوا کپڑا پہننا(صرف مردوں کے لیے جیسے قمیص، پاجامہ اور جیکیٹ وغیرہ)
• مردوں کا  پورے سر کو ڈھانپنا (جیسے ٹوپی یا غترہ سے )
•   عورتوں کا چہرے کو نقاب یا برقع سے ڈھانپنا