حج کا طریقہ
(۸ سے ۱۳ ذی الحجہ تک)
حج کى تین قسمیں ہیں:
• حج تمتع (پہلے عمرہ کرے، پھر اسى موسم میں حج کرے اور ان دونوں کے درمیان  حلال ہوجائے، تمتع کرنے واالے پر ہدی، یعنى ایک بکرہ  ذبح کرنا ہے)
• حج قران (ایک ہى احرام سے عمرہ اورحج ایک ساتھ کرے اور ان دونوں کے درمیان حلال نہ ہو، اس پر ہدی ہے)
• حج افراد (صرف حج کرے اور اس کے ساتھ عمرہ نہ ہو، اس پر ہدی نہیں ہے۔
حج کا ارادہ کرنے والا جب مکہ میں ہو، تو اپنى جگہ سے احرام باندھے، یا اپنے ملک کے میقات سے ، یا اپنے راستے پر آنے والے میقات سے احرام باندھے،   مرد سفید تہبند اور چادر پہنے اور کہے: لبیک اللہم حجا، اور حج کى نوعیت کا ذکر کرے۔

یوم ترویہ: ۸ ذى الحجہ
• منى کا رخ کرے، اس میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور فجر کى نمازیں قصر کے ساتھ ادا کرے، مگر جمع نہ کرے۔

عرفہ کا دن: ۹ ذى الحجہ
• سورج کے نکلنے کے بعد عرفہ کے لیے روانہ ہو اور  وہاں ٹھہرے۔
• ظہر اور عصر کى نماز ایک اذان اور دو اقامت سے جمع وقصر کے ساتھ ادا کرے۔
• بکثرت دعا اور ذکركرے، یہاں تک کہ سورج ڈوب جائے۔
• سورج کے ڈوبنے کے بعد سکون واطمینان سے مزدلفہ کے لیے روانہ ہو۔

مزدلفہ میں رات گزارنا – ۱۰ ذى الحجہ کى رات
• مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کى نماز جمع تاخیر کے ساتھ ادا کرے۔
• مزدلفہ میں رات گزارے، یہاں تک کہ فجر ہوجائے، پھر فجر کى نماز پڑھے، اگر عذر والوں میں سے ہے، تو وہ آدھى رات کے بعد وہاں سے روانہ ہوسکتا ہے۔
• جمرہ عقبہ کو کنکرى مارنے کے لیے اپنى جگہ سے یا راستے سے  (سات کنکریاں) لے۔

عید کا دن – ۱۰ ذى الحجہ
• جمرہ عقبہ کو کنکرى مارے (سات کنکریاں، یکے بعد دیگرے، ہر کنکرى تقریبا  چنے کے برابر ہو، ہر کنکرى کے ساتھ تکبیر کہے)
• سر منڈوائے یا بال چھوٹے کرائے (مردوں کے لیے سرمنڈوانا افضل ہے اور عورت ایک پور کے برابربال  کاٹے)
• طواف افاضہ اور حج کى سعى کرے (اگر طواف قدوم کے بعد سعى نہ کى ہو)
• اس طرح وہ مکمل حلال ہوجائے گا (اس کےلیے احرام کے تمام ممنوعات حلال ہوجائیں گے)، اگر ان میں سے دو کام انجام دے، تو اسے چھوٹا تحلل حاصل ہوگا، اس  کے لیے عورتوں کو چھوڑ کر احرام کے تمام ممنوعات حلال ہوجائیں گے۔
• تمتع اور قران کرنے والا ہدی (قربانى کا جانور) ذبح کرے۔
• ان کاموں کى ترتیب سنت ہے اور ان میں تقدیر یا تاخیر جائز ہے۔

منى میں رات گزارنا- ۱۱ اور ۱۲ کى راتیں اور کبھی   ۱۳ کى رات  
• جلدى کرنے والا منى میں ۱۱ اور ۱۲ کى رات گزارے اور تاخیر کرنے والا ۱۳ کى رات بھى گزارے۔
• زوال کے بعد روزانہ تینوں جمرات کو کنکرى مارے۔
o جمرہ صغرى (سات کنکریاں)
o جمرہ وسطى (سات کنکریاں)
o جمرہ کبرى/ جمرہ عقبہ (سات کنکریاں)

طواف وداع- مکہ سے نکلتے وقت
• مکہ چھوڑنے سے پہلے حاجى کا آخرى عمل ہے
• حیض یا نفاس والى عورت پر واجب نہیں ہے۔

حج کے ارکان:
• احرام
• عرفہ میں ٹھہرنا
• طواف افاضہ
• حج کى سعى

حج کے واجبات:
• میقات سے احرام باندھنا
• سورج کے ڈوبنے تک عرفہ میں ٹھہرنا
• مزدلفہ میں رات گزارنا
• منى میں رات گزارنا
• جمرات کو کنکرى مارنا
• بال منڈوانا یا چھوٹا کرانا
• طواف وداع، حیض یا نفاس والى عورت کے لیے نہیں
احرام کےممنوعات:
• جسم کے کسى بھى حصے سے بال  نکالنا۔
• ناخن تراشنا
• احرام کى نیت کے بعد خوشبو (عطر) استعمال کرنا (خواہ جسم پر یا کپڑوں پر)
• خشکى کے جانور کا شکار کرنا یا اس کے شکار میں شریک ہونا۔
• نکاح کرنا ( خود نکاح کرنا  یا دوسرے کا نکاح کروانا)
• شہوت سے بیوى سے بوس وکنار ہونا(بوسہ دینا، یا چھونا وغیرہ)
• جماع کرنا (یہ سب سے سنگین ممنوع کام ہے، اگر تحلل اول سے پہلے ہو، تو اس سے حج فاسد ہوجائے گا)۔
• بدن پر سلے ہوئے کپڑے  پہننا (صرف مردوں کے لیے، جیسے قمیص، پائجامہ اور جیکیٹ وغیرہ)
• مردوں کا پورے سر کو ڈھانپنا( جیسے ٹوپى، یا غترہ وغیرہ)
• عورتوں کا چہرے کو نقاب یا  پٹى سے ڈھانپنا۔